mazahiruloom@gmail.com 9045818920

اہل کمال کی نظرمیں

مظاہرعلوم: اہل کمال کی نظرمیں

مظاہرعلوم سہارنپورکے نظام تعلیم وتربیت،یہاں کے اکابراہل اللہ کاخلوص ومروت،داعیانہ خوبیاں،سادگی وگمنامی اور زاویۂ خمول میں رہنے کی نیک صفات الحمدللہ ہردورمیں مسلم رہی ہیں،چنانچہ ایک عام آدمی یہاں کے کسی بھی استاذکے بودوباش اورلباس کودیکھ کرمحسوس ہی نہیں کرسکتاتھاکہ یہ شخصیت مظاہرعلوم جیسے مرکزی ادارہ میں امتیازی شان کی حامل ہے، اس فہرست میں خودبانی مظاہرعلوم حضرت مولانامفتی سعادت علی ؒ سرفہرست تھے۔ چنانچہ ماحول کااثرپڑنامسلمہ امرہے بانی مظاہرعلوم کے قائم فرمودہ اس ادارہ کے اولین فضلاء گرامی میں حضرت مولاناعنایت الہٰی ؒاورحضرت مولاناخلیل احمدمہاجرمدنیؒ (نظماء مظاہرعلوم)بھی سادگی کی زندگی گزارتے تھے،ان بزرگوں کاپوراپورااثران کے اخلاف شیخ الاسلام حضرت مولانا سیدعبداللطیف پورقاضویؒ،مناظراسلام حضرت مولاناشاہ محمداسعداللہ رام پوری اورفقیہ الاسلام حضرت مولانامفتی مظفرحسین مظاہری ؒجیسی نیک طینت شخصیات میں پورے طورپرموجودتھا۔ زبان خلق کونقارۂ خداتصورکیاجاتاہے،اصل تعریف وہ ہے جو غیبوبت میں کی جائے،بایں ہمہ اکابرمظاہرنے کوئی کام ایسانہیں کیاجس پرانہوں نے کسی سے تعریف کی امیدباندھی ہو،ان کا ہرکام اللہ تعالیٰ کی رضااورخوشنودی کے لئے وقف تھا،خلق سے کسی صلہ اوربدلہ کی کوئی پرواہ نہیں تھی،چنانچہ من تواضع للّٰہ رفعہ اللّٰہ ایک مسلمہ صداقت اورحقیقت ہے،اللہ تعالیٰ نے دنیاکوبوریہ اورچٹائی پربیٹھ کرعلمی وروحانی درس دینے والوں کے قدموں میں ڈال دیا،ان کوشہرت کی ایسی بلندیاں عطا ہوئیں کہ ہمالہ بھی پست نظرآنے لگااورکاخ فقیری کے آگے شاہوں کے محلات جھکتے اورجبین نیازکوخم کرتے دیکھا گیا۔ زیرنظرسطورمیں ملک اورملک سے باہرکی اہم علمی،دینی،سیاسی اورسماجی شخصیات کے چندمعائینہ جات اورقلبی تاثرات واحساسات پیش کئے جارہے ہیں جن سے مظاہرعلوم کی عظمت وشان اورامتیاز وتفوق کابخوبی اندازہ کیاجاسکتاہے۔ بعض تاثرات میں اُس عہدکے نظماء گرامی کاذکرخیربھی آگیاہے جس سے اُن قدسی نفوس اکابرکی زاہدانہ اورمخلصانہ زندگی کاتابناک باب واہوتاہے۔

٭٭٭
اولٰئک آبائی فجئنی بمثلہم
اذا جمعتنا یا جریر المجامع

قطب الارشاد امام ربانی حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی ؒ

مدرسہ مظاہرعلوم سہارنپور اپناہی مدرسہ ہے اور اس عاجز کی سرپرستی میں ہے اسلئے سب مسلمانوں سے عموماً اور اپنے متعلقین ومخلصین سے خصوصا التماس ہے کہ اس مدرسہ کی اعانت سے دریغ نہ کریں اورجہاں تک ہوسکے اس کی آبادی وازدیار چندہ میں سعی فرمائیں۔

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی علیہ الرحمہ

اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ اس باغ علم(مظاہر علوم) کو ہمیشہ تروتازہ اور پھلتا پھولتا رکھے اور اس کے باغیانوں اورآپ پاشوں کوظاہری وباطنی برکات عطافرمائے اور اس کے نونہالوں کو مصداق کزرع اخرج شطاہٗ کا بناوے آمین

شیخ التبلیغ حضرت مولانا محمد الیاس دہلویؒ مرکز تبلیغ نظام الدین دہلی

یہ بالکل صحیح ہے کہ بے عیب صرف خداکی ذات ہے اس لئے یہ دعوی تو نہیں کیا جاسکتا کہ ہمارے ادارہ جامعہ مظاہرعلوم میں کوئی نقص یا حاجت اصلاح نہیں مگراتنا ضرورعرض کروںگا کہ یہ ادارہ الحمد للہ ثم الحمد للہ صدہااداروں سے بہتر کام کررہا ہے اورجتنی سختی کے ساتھ اس کے ہرشعبہ پرنگاہ ڈالی جاتی ہے وہ شاید ہی چند اداروں کو نصیب ہوگی۔

جناب مولانا ابوالحسن اسسٹنٹ سکریٹری مسلم یونیورسٹی علی گڑھ

میں اپنی نہایت درجہ خوش نصیبی سمجھتا ہوں کہ مجھ کو حسن اتفاق سے سہارنپورکے قیام کے زمانہ میں مظاہرعلوم وکتب خانہ ومسجد متعلقہ مدرسہ عربیہ مظاہرعلوم کے دیکھنے کا موقع ملا خوبصورتی وعمدگی ومضبوطی عمارات کے ساتھ اس کی صفائی ،ستھرائی دیکھ کر مجھ کو بہت زیادہ خوشی ہوئی۔
جو کتب خانہ عالی شان اس مدرسہ میں جمع کیا گیا ہے وہ نہایت قابل فخر ہے میں ان تمام کامیابیوں کو جناب حضرت مولانا حاجی حافظ مولوی خلیل احمد قبلہ کے تصرف اور خلوص ونیک نیتی خیال کرتا ہوں دعا کرتا ہوں کہ (مدرسہ مظاہرعلوم سہارنپورکو)مسلمانوں کے علوم وفنون کا مرکز بنائے اور روزافزوں ترقی عطا فرمائے ۔

جناب مولانا محمد علاء الدین کاندھلوی ( ڈپٹی کلکٹر)

بہ ہمراہی حضرت قبلہ مولانا الحاج الحافظ مولوی خلیل احمد مدرسہ مظاہرعلوم ودارالطلبہ، مسجد،کتب خانہ دیکھا ،اس سے پہلے بھی کئی بار مجھ کو مدرسہ میں جانے کا اور ان سب چیزوں کے دیکھنے کا اتفاق ہوا خدا اس مدرسہ کو روزافزوں ترقی دے۔

جناب حاجی تہور علی انسپکٹر سی،آئی،ڈی الہ آباد

مجھ کو اس مدرسہ عالیہ(مظاہرعلوم)میں حاضرہونے کا چند بار شرف حاصل ہوا علاوہ اس کے میرے لڑکے(حضرت مولانا بد عالم ،مولانا شمس الحق )بھی یہیں تعلیم پارہے ہیں اس وجہ سے خاص طورپرمدرسہ کے حالات سے پورے طورپر واقفیت حاصل کرچکا ہوں ۔
اس میں شبہ نہیں کہ اس نواح میں بلکہ بلحاظ عقائد میں کہہ سکتا ہوں کہ ہندوستان میں مثل دیوبند کے یہ ایک دوسرا سرچشمہ ٔ ہدایت کا ہے اس پرانتظام کی خوبی اور دستور معینہ کی پابندیوں نے ہرطرح کی ترقیوں سے طلباکوسیراب کررکھا ہے۔

ڈپٹی عبد اللطیف خاں صاحب ڈپٹی کلکٹراعظم گڑھ

مدرسین کی ایثار نفسی جواس مدرسہ میں دیکھنے میں آئی وہ ہرجگہ قابل تقلید ہے حقیقت یہ ہے کہ یہ سب تصرف حضرت مولانا(خلیل احمد)مدظلہ کا ہے۔

جناب مولانا عنایت اللہ علیگڑھ رکن مجلس العلماء ریاست بھوپال

بغرض شرکت جلسہ سالانہ مدرسہ مظاہرعلوم میں حاضرہوا اور مدرسہ کا معائنہ کیا اس مدرسہ کی حالت ہر طرح قابل تحسین ہے اور اندرونی وظاہری حالت یکساں ہے صر ف مدرسہ کا نام ہی نہیں ہے بلکہ جو مقاصد مدرسہ سے متعلق ہیں ان کو یہ مدرسہ بحسن انتظام انجام دے رہا ہے اللہ تعالیٰ اس مدرسہ کو ہمیشہ قائم رکھے اور روزافزوں ترقی بخشے۔

مفکراسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی رحمۃ اللہ علیہ

مدرسہ مظاہرعلوم اپنی خصوصیت وروایات اصول وعقائد کے لحاظ سے دارالعلوم دیوبند ہی کا ہم مسلک ہے یہاں سے بھی بڑی تعداد میں علماء اور علم دین کے مخلص خدمت گذار فارغ ہوکر نکلے ہیں جنہوں نے خاص طورپرفن حدیث کی بڑی خدمت کی ہے اور متعدد کتب حدیث کی شرحیں ان کے قلم سے نکلی ہیں یہاں کے اساتذہ وطلباء اپنے سادہ طرز معیشت وقناعت اور دینی استقامت میں بہت ممتاز ہیں۔(المسمون فی الہند)

مورخ ونقاد جناب پروفیسر محمد ایوب قادری

مدرسہ مظاہرعلوم ہندوستان کی مشہور اسلامی درسگاہ ہے اس نے مذہب وعلوم اسلامی کی بڑی گراں قدر خدمات انجام دی ہیں بڑے بڑے نامور علماء اس درسگاہ سے فارغ التحصیل ہوکر نکلے اور برصغیر پاک وہندمیں دین وملت کی خدمات میں مصروف ہیں ۔

کپتان عبد الصمد خاں ملٹری سکریٹری ریاست بھوپال

مسلمانوں کی بقاء کیلئے ازبس ضروری ہے کہ مسلمان نور اسلام سے بہرہ ور ہوں اس پاک مقصد کے حصول کیلئے مدرسہ مظاہرعلوم جوگراں بہا کام کررہا ہے وہ صاحب بصیرت سے مخفی نہیں رہ سکتا۔
جس مدرسہ کا انتظام ایسا پسندیدہ جس کا مقصد ایسا اعلی وارفع ،جس کی تعلیم ایسی مقدص اور جس کا سرپرست حضرت مولانا مخدومی آقائی مولانا خلیل احمد کی ذات ستودہ صفات ہواس کی جس قدر تعریف کی جائے کم ہے۔
جس طرح انسانی زندگی کے لئے قلب کی حرکت گوبہ ظاہرغیر معلوم وغیر محسوس ہو ازبس ضروری ہے اسی طرح مسلمانوں کی قومی شخصیت کیلئے یہ ضروری اور نہایت ضروری ہے کہ مظاہرعلوم کی قطع کے مدرسے اس سادگی کے ساتھ اپنا اہم کام انجام دیں۔
سوائے اس کے کہ اس مدرسہ کی ترقی وکامیابی کی دعاکرو اور حضرت مولانا خلیل احمد کے اس احسان کا چند شگفتہ الفاظ میں تذکرہ کروں جو وہ دنیا ئے اسلام پرکررہے ہیں اور کیا کرسکتا ہوں ،فارسی کے ایک مصرع پرتصرف کرکے یہ عرض کرنا بیجا نہ ہوگا۔
ع۔ کار ہر سر نیست بارمکتبے برداشتن

جناب مولانا حبیب الرحمن خاں شروانی صدر امور ریاست حیدرآباد

جنا ب مولانا خلیل احمد انصاری نے براہ کرم مدرسہ کی عمارات اور درس کے دیکھنے کا میرے واسطے اہتمام فرمایا مسجد مدرسہ میں نماز باجماعت اداکرنے کا شرف حاصل ہوا،کتاب خانہ دیکھا،حساب کتاب کے طریقہ کا معائنہ کیا طلبا کے رہنے کے کمرے دیکھے مطبع دیکھا،مہتمین مدرسہ کے اخلاق وشفقت کے تجربہ کاموقعہ ملا۔نماز صبح سے اول مسجد میں طلبہ کی معقول تعدادکو مصروف تلاوت پایا۔
ان تمام امور کے معائنہ سے مجموعی طورپر قلب پریہ اثر ہوا کہ مدرسہ دین اور علوم دین کی خدمت اہتمام ،خلوص اور یکسوئی کے ساتھ اداکررہا ہے اس زمانۂ فساد میں یہ خدمت بہت بڑی خدمت ہے۔

شیخ محمد محمود حافظ مدیر ادارۃ الصحافۃ والنشر رابطہ عالم اسلامی مکۃ المکرمۃ

مدرسہ مظاہرعلوم اورا س کاقیمتی کتب خانہ آج ملاحظہ کیا،مدرسہ کے معائنہ سے بڑی خوشی ومسرت حاصل ہوئی ،اللہ سبحانہ وتعالیٰ دائمی طورپر اس کو توفیق مرحمت فرماتا رہے۔(عربی سے ترجمہ)

جناب مولانا عبد الحکیم صاحب ندوی

اس(مدرسہ مظاہرعلوم)سے علماء کی ایک ایسی بڑی جماعت فارغ ہوکرنکلی ہے جنہوں نے علم کی ترویج خصوصا اسلامی برادری میں دین کی تبلیغ اور اس کی نشرواشاعت میں بھر جدوجہد کی ہے، حضرت مولانا محمد الیاس دہلوی کا نام اس سلسلہ میں خصوصیت سے قابل ذکر ہے ۔مدرسہ مظاہرعلوم میں مخصوص طورپردرس حدیث کا اہتمام کیا جاتا ہے،اور اس کی یہ خصوصیت حضرت شیخ الحدیث مولانا محمدزکریا صاحب زاد مجدہ کی محنت اور کوشش کا نتیجہ ہے جن کا شمار اس وقت ہندوستا ن کے نامور علماء میں ہوتا ہے۔
اس مدرسہ کی خصوصی شان یہ ہے کہ یہاں کے فارغین خدمت حدیث میں ایک ممتاز مقام رکھتے ہیں، انہوں نے فن حدیث پربہت سی کتابیں اور شروحات لکھی ہیں اور ہندوستان کے بہت سے مدارس میں انہوں نے فن حدیث کا اجراء کرایا اور اس کو رواج دیا۔

جناب مفتی محمد صدیق بڑودجی مفتی سورتی جامع مسجد رنگون برما

مدرسہ کی تعلیمی حالت وحسن انتظام نہایت درجہ مسرت خیز ہے ایسے مدارس کے موجود ہوتے ہوئے لوگ اپنے بچوں کو علم دین سے ناواقف رکھیں بہت تعجب ہے۔
اس مدرسہ کی اعانت ہرطرح سے مسلمانوں کا فرض ہے،اپنی اولاد داخل کراکر تعلیم دلوائیں اورمالی امدادمیں بھی حتی الوسیع دریغ نہ کریں۔

المخلص المصری شیخ محمد رزق بیرسٹرقاہرہ (مصر)

میں نے مظاہرعلوم میں وہ امور دیکھے جن سے ازحد سرورحاصل ہوا اور میں بہ یقین کہتا ہوں کہ بلاشبہ یہ اس روزافزوں ترقی کا جودہ حاصل کرچکا ہے اور کرتا جارہا ہے حقیقۃً اہل ہے۔
مدرسہ کا انتظام اس اعلی پیمانہ پرہے جو اسی جگہ ممکن ہوسکتا ہے اور یہ استاذ حکیم محمد ث عظیم مولانا حافظ عبد اللطیف کی مبارک ہمت کا نتیجہ ہے اس کے معائنہ سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ گویا تمام کاروبار ازخود انجام پاتے چلے جاتے ہیں اور یہ انتظامی کمال صرف فاضل مذکور الصدر ہی کی حکیمانہ تدبیر کا ثمرہ ہے۔
میں نے کوئی طالب علم ایسا نہیں دیکھا جس پرملال یا کسل کا اثر ہو بلکہ سب کے سب سراپاچشم بینا، گوش شنوا،قلب حق نیوش نظرآئے اوریہ حضرات مدرسین کے صحیح مواد اورشوق آمیز طرز پرجدوجہد کا نتیجہ ہے جس سے انہوں نے طلبہ کے ارواح واجساد پرقابوپالیا ہے اور طلبہ کو ان کے علم نے فائدہ دیا۔
میں نہایت مسرت کے ساتھ اس بات کی تصریح کرنا چاہتا ہوں کہ مظاہرعلوم کو حق ہے کہ وہ جتنا چاہے فخر کرے میں بہت بڑا شرف سمجھتا ہوں کہ اپنی ذات کو اساتذہ مظاہرعلوم پراسلئے پیش کروں کہ میں عنقریب اپنے وطن (مصر)پہنچ کر طرفین کی درمیانی خدمات انجام دوں۔

الرحالۃ العراقی السید خلیل مظفر(عراق)

مدرسہ فاضلہ مبارکہ مظاہرعلوم سہارنپور میں مجھ کو حاضری کا موقع ملا ،اس مدرسہ میں دینی علوم کا اہتمام کیا جاتا ہے جو بہت خوش کن بات ہے،میں اپنی نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے تمنا کرتا ہوں کہ مظاہرعلوم جیسے ادارے بلاد اسلامیہ میں بھی قائم ہوں۔

حضرت مولانا ابوالوفا ثناء اللہ امرتسری

میں نے آج مدرسہ مظاہرعلوم دیکھا،سابقہ زمانہ سے ترقی کی طرف دیکھا بے ساختہ منہ سے نکلا انبتہا اللّٰہ نباتا حسنا۔منتظمین مدرسہ کی سعی اور مدرسین کی محنت قابل تحسین ہے خدامزید توفیق بخشے۔

جناب صدرالدین صاحب ڈربن ناٹال جنوبی افریقہ

میں نے مدرسہ مظاہرعلوم میں آکر جناب مولانا حافظ عبد اللطیف مہتمم مدرسہ سے ملاقات کی میرے ساتھ بہت اخلاص سے پیش آئے اور بذات خود مدرسہ کا معائنہ کرایا دل نہایت خوش ہوا طلبہ کی تعلیم اعلیٰ درجہ کی پائی ،حضرات مدرسین سے ملاقات کی،ان کی صاحب اخلاص دیکھ کردل خوش ہوا ہم نے بہت سے ممالک دیکھے ہیں،لیکن ایسے قواعد وقوانین اور تعلیم کا ایسا نظارہ کہیں اور نہیں دیکھا جس قدرسنتا تھا اس سے زیادہ قابلیت دیکھنے میں آئی۔

جناب محمد احمد عمرجی ناٹال جنوبی افریقہ

مدرسہ سے متعلق تمام چیزوں کو دیکھا یہاں غریب طلبا کی تعداد زیادہ ہے تعلیم بہت عمدہ ہے،طلبہ نماز کے پابند ملے،مہتمم صاحب سے بھی ملاقات کی بہت حسن سلوک سے پیش آئے(دارالطلبہ قدیم میں) ایک حوض بنائی جائے گی جس کا نقشہ ہم نے بھی دیکھا ہے۔

جناب محمود علی خاں آنریزی اسپیشل مجسٹریٹ الہ آباد ممبر مسلم وقف کمیٹی (یوپی)

دنیائے مادیات کی حادث برقی لہریں جس طرح روحانیت کے انوار و فنا کرنے کی تدبیر یں کررہی ہیں وہ اب کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ،یورپ اور امریکہ کی حقیقی روحانیت سے بیگانگی ،مذہبی علوم سے لاعلمی اور بالخصوص اس کی مذہب کے خلاف علی الاعلان جنگ اب پردۂ راز میں نہیں ہے۔
مادیت اور روحانیت کے اس دورکش مکش میں مستحق صدہزارتوصیف ہیں وہ ہستیاں جوسینہ سپرہوکر روحانیت کی حمایت میں برسرپیکار ہیں۔
مدرسہ مظاہرعلوم کا میں نے معائنہ کیا یہ مدرسہ مذہب اور روحانیت کی جوخدمت کررہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے ہرہندوستانی کا فرض ہے کہ اس کی خدمت اور اعانت جتنی اور جس قسم کی وہ کرسکتا ہے ،کرے۔
اس سرچشمۂ فیض وبرکت (مظاہرعلوم)میں علاوہ ہندوستا ن کے شہروں کے دوسرے ممالک کے تشنگان علم دین بھی آتے ہیں ،اور وہ محض علوم دین سے سیراب ہوکر نہیں جاتے بلکہ اپنے کاشانۂ دل میں وہ تجلیات علمی وروحانی لیکرجاتے ہیں جس کے لئے ہر انسان کی ہستی ہمیشہ متلاشی رہا کرت ہے۔

شیخ محمد فوادمصری استاذ ادب عربی بغداد

میں نے اپنے وطن میں رہتے ہوئے ہندوستان کے بہت سے مدارس کا ذکر تذکرہ سنا تھا ،یہاں پہنچ کر ان کو دیکھا ۔
لیکن مدرسہ مظاہرعلوم سہارنپور اس کے نظام ،اس کے اساتذہ اور اس کے طلبہ کو دیکھ کر مجھ پرعجیب کیفیت طاری ہوئی۔استاذ اکبر مولانا عبد اللطیف کو دیکھ کر میرا دل خوشی اور مسرت سے بھر گیا۔

حضرت مولانا علامہ سید سلیمان ندوی نوراللہ مرقدہٗ

آج میں نے مدرسہ مظاہرعلوم کا دفتر مطبخ بہ معیت مولانا عبد اللطیف دیکھا،تمام حسابات ،طریقہ حساب اور رجسٹر دکھائے اور سمجھائے گئے ۔
مجھے یہ کہنے میں خوشی ہے کہ بڑی سے لیکر چھوٹی چھوٹی چیزیں تک اہل انتظام کی نظر میں ہیں اور خوش اسلوبی اور کفایت شعاری سے یہاں کے کام انجام دئے جاتے ہیں اللہ تعالیٰ اپنی خیروبرکت وتوفیق عطافرمائے ۔

حضرت اقدس الحاج مولانا شبیر احمد عثمانی دیوبندی

میں اپنے معائنہ کا نتیجہ صرف چند جملوں میں عرض کرتا ہوں کہ مدرسہ کی امدادکرنے والوں کواپنے روپیہ کی طرف سے کسی طرح کا اندیشہ نہیں ہونا چاہئے ملک میں اس مدرسہ کے کارکنان کی جودریافت مسلم ہوچکی،یہ حضرات بلاشک اس کے مستحق ہیں،قاعدے قانون ہرادارے میں موجود ہیں لیکن اصل چیز ان پرعمل کرنا ہے اور عمل کا حسن وقبح عامل کے احوال وکیفیات سے وابستہ ہے،میں بغیر ادنی ترین مبالغہ کے کہہ سکتا ہوں کہ ایسے حسن نیت ،اخلاص دلسوزی اور یک جہتی سے عمل کرنے والے شاید ہی دورحاضر میں کسی دوسرے ادارہ کو میسر ہوئے ہوں۔ اللہ تعالیٰ ان کے ارادوں اور نیتوں میں مزید برکت عطافرمائے۔

شیخ مصطفیٰ فاضل بک ترکی

آج مدرسہ مظاہرعلوم کی زیارت کا موقع ملا مولانا عبد اللطیف صاحب ناظم اعلیٰ نے پوری بشاشت اور مسرت کے ساتھ مجھ کو مدرسہ دکھایا ،کتب خانہ میں بڑی بیش قیمت کتابیں دیکھیں۔
اللہ تعالیٰ اس مدرسہ کے بانیوں پرحمت نازل فرمائے اور ان کو انعامات سے نوازے۔آمین

جناب عبد المجید خاں اکولوی (بہار)

احقر نے بغور بلکہ تنقیدی نظرسے مدرسہ کے ہرشعبہ کا معائنہ کیا سب سے زیادہ خوشی اس امر کی ہوئی کہ ایسے نازک دود میں کہ کفروالحاد ودہریت ونیچریت کی عام وبامسلمانوں کو ہلاک کررہی ہے ایسے وقت میں قرآن وحدیث،فقہ وتفسیر،صحیح تصوف کی علمی،علمی حفاظت یہ مدرسہ احسن طریقہ سے انجام دے رہا ہے۔یہاں بڑے بڑے قابل علماء مدرسین تعلیم کے ساتھ ساتھ اسلامی سادہ وضع کی پابندی اور قاعدہ کے اندر دیکھنے میں آئے ۔

عالی جناب سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ

آج مجھے کتب خانہ مدرسہ مظاہرعلوم کے دیکھنے کا اتفاق ہوا،متعدد کتابیں منگوائیں اوردیکھیں، مہتمین نے کتابوں کو فوراً نکلوا کر دکھایا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کتب خانہ پوری طرح منظم اور مرتب ہے ہر فن کی کتابیں موجود ہیں ،قلمی کتابوں کا ذخیرہ بھی ہے۔اللہ تعالیٰ علماء اور مسلمانوں کو اس سے ہمیشہ مستفید فرمائے ۔

سیٹھ جاحی دائود ہاشم یوسف رنگون برما

میں نے آج مدرسہ مظاہرعلوم کے مکانات ،مدرسہ قدیم،دارالطلبہ جدید مطان،کتب خانہ اور مطبخ وغیرہ اور نیز دفتر مدرسہ کو دیکھا مجھے یہاں کے حسابات اور انتظامات دیکھ بہت خوشی ہوئی ۔اللہ تعالیٰ اس مدرسہ کو برکت سے بھرپور رکھے۔

جناب ڈاکٹر سید محمود سابق ممبر پارلیمنٹ وزیر وزارت خارجہ ہند

میں نے کل مدرسہ مظاہرعلوم اور آج کتب خانہ کا معائنہ کیا ویسے تو اس مدرسہ کی شہر سے ایک عرصہ سے واقف تھا لیکن کبھی مدرسہ دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا تھا۔
اس مدرسہ نے بڑے مبلغ شیخ العصر حضرت مولانا الیاس (دہلوی) جیسے باکمال اور باعمل بزرگ پیدا کئے ہیں اس سے زیادہ اس مدرسہ کی اور کیا تعریف کی جاسکتی ہے اس طرح اس مدرسہ کا فیض تمام ہندوستان میں جاری ہے۔میں مدرسہ اور کتب خانہ کو دیکھ کر ازحدخوش ہوا۔

شیخ عبد المنعم النمرمدیر ادارۃ الدعوۃ الاسلامیہ وزارت اوقاف کویت

اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی توفیق سے آج مدرسہ مظاہرعلوم سہارنپور کی زیارت کا موقعہ ملا اسلامی خدمات انجام دیتے ہوئے اس مدرسہ کو ایک صدی ہوچکی ہے ۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ہندوستان کے مشہور مدارس دینیہ میں اسکا شمار ہوتا ہے اور اس کے علماء فضلاء نے ثقافت اسلامیہ کی راہیں ہموار کرنے میں جہاد محمود کیا ہے بالخصوص علم حدیث میں علمائے مظاہرعلوم سہارنپور نے بہت سی کتابیں تالیف کی ہیں جو ہم تک بھی پہنچی ہیں۔

شیخ محمد رشید فارسی رابطہ عالم اسلامی مکۃ المکرمہ سعودی عرب)

مبارک اوقات میں مجھ کو مدرسہ اسلامیہ عربیہ مظاہرعلوم دیکھے کی سعادت ملی۔میں علوم دینیہ عربیہ میں اس کے اہتمام اور اس کے اساتذہ کے متعلق سنتا رہتا تھا یہاں پہنچ کر مشاہدہ نے خبرکی تصدیق کی یہاں میں نے کتب خانہ دیکھا دارالاقامہ اور مطبخ میں بھی گیا دارالافتاء کے رجسٹر بھی دیکھے ان تمام چیزوں کے دیکھنے سے مجھ کو سرورملا اور فرحت ہوئی طلباء میں اسلامی اخلاق وکردار سے میرے تعجب میں مزید اضافہ ہوا۔اللہ سے دعاء ہے کہ اس مدرسہ سے ہمیشہ ایسے طلباء تیار ہوتے رہیں جو الحاد اور زمانہ کے طغیان وفساد کے سامنے سینہ سپرہوکر رہیں۔

شیخ محمد بن سالم العکومی الحسینی الحضرمی

مدرسۂ میمونہ مظاہرعلوم کو آج دیکھا طلبا کیلئے معاش اورلباس میں اہتمام،علوم دینیہ،تفسیر،حدیث وفقہ وغیرہ علوم میں اساتذہ کی محنت وجانفشانی کو دیکھ کر بھرپور مسرت وخوشی ہوئی اللہ تعالی یہاں کے تمام طلباء کو جسمانی ،قلبی اور روحانی صلاحیتوں سے مالا مال کرے۔آمین

جناب محمد یوسف ویسٹ انڈیز وایا جنوبی امریکہ

آج میں نے مظاہرعلوم کی زیات کی مجھ کو خوشی ہے کہ میں اپنی اس زیارت میں کامیاب رہا دینی تعلیم کو پھیلانے کی کوشش میں اللہ تعالیٰ اس مدرسہ کو ہرطرح کی کامیابی عطاکرے۔

شیخ عبد الفتاح ابوغدہ تلمیذ رشید علامہ کوثریؒ حلب (شام)

سچی بات یہ ہے کہ اس مدرسہ کا یہ بہت بڑا احسان ہے کہ اس کے ذریعہ حدیث شریف کی خدمت کرنے والے تیارہوئے اور اس مدرسہ کے اکابر علماء نے روایات اور درایتا حدیث شریف کی نشرواشاعت کی مولانا شیخ الامام خلیل احمد رحمۃ اللہ علیہ اور ان کے خلیفہ ارشد مولانا محمد زکریا صاحب مدااللہ ظلہ اس جماعت محدثین میں ممتاز منفرد ومقام رکھتے ہیں ۔مجھے ان طلبہ پررشک آتا ہے جو ان حضرات کی برکات سے ہرروز مالامال ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر مہرالدین (انڈونیشیا)

معہد عظیم مظاہرعلوم سہارنپور کو آج دھا،اللہ کی ذات سے امید ہے کہ مستقبل میں بھی یہ اسی طرح خدمات اور ادائے واجبات میں مشغول رہے گا۔

شیخ محمود حمدان(طائف)

یہ دینی ادارہ اللہ تعالیٰ نے دین کے تحفظ کیلئے سرزمین ہندوستان میں قائم فرمایا۔

شیخ محمود الرواس (سوریا شام)

ہندوستان وہ مبارک ملک ہے جہاں حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ اجمعین تشریف لائے اوریہاں آکردینی وایمانی محنت سے فضائوں کو معمور کیا ارو ایمان کی جڑیں یہاں اتنی مضبوطی کے ساتھ جماگئے کہ أَصْلُہَا ثَابِتٌ وَّفَرْعُہَا فِیْ السَّمَائِ تُؤْتِیْ اُکُلَھَا کُلَّ حِیْنٍ بِاِذْنِ رَبِّھَا۔
ان حضرات کی محنتوں سے ایمان کی مشک وعنبر بیز خوشبو ہرہرمکان میںپہونچی اور ہم اس رائحہ زکیہ سے اس وقت سیراب ہوئے جب مظاہرعلوم سہارنپورمیں پہونچے اور شیخ الجلیل ،العالم العلامہ شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا سے شرف ملاقات حاصل کیا۔معہد الزاہر جامعہ مظاہرعلوم یقینا ایک ایسا معہد اسلامی ہے جو اسلام کی خدمت اور علم کی نشرواشاعت میں مشغول ہے اور علماء عاملین تیارکررہا ہے۔ شیخ محمود الرواس شیخ شریف الحداد
سوریا حماد سوریا حماد
شیخ محمد جمال الدین شیخ عبد اللہ السباعی
سوریا سوریا ،حماد(عربی ترجمہ)

جناب محمد یونس سلیم صاحب نائب وزیر قانون حکومت ہند

مجھے آج ہندوستان کی مشہور ومعروف دینی درسگاہ ’’مدرسہ مظاہرعلوم سہارنپور‘‘ میں حاضری کی سعادت حاصل ہوئی۔ ہمارے ملک حاصل ہوئی ۔ہمارے ملک کی دینی درسگاہوں کا یہ طرۂ امتیاز ہے کہ سرکاری اعانتوں سے بے نیاز ہوکر محض اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم کے بھروسہ اورملت کے صاحبان درداور اہل خیر حضرات کے تعاون پرمنحصر رہ کر برسوں سے علوم دین کی تدریس وترویج میں منہمک ہیں۔یہی شان اس مدرسہ میں بھی موجود ہے اللہ تعالیٰ اپنے فضل وکرم سے اس درسگاہ کا معین ومددگارہو اور اس کی افادیت اورعلمی فیض کووسعت پذیر اوراستقامت سے سرفراز فرمائے ۔

آفندی نعمت اللہ امام جامع عبد الاسلام استنبول ،ترکی

الحمد للہ اس مدرسہ کے ذریعہ پورے عالم میں علوم دینیہ اورعلوم نبویہ کوفروغ ہورہا ہے ۔اس ادارہ کودیکھنے کے بعد میں نے اپنے قلب میں ایک قسم کا سکون اور خوشی محسوس کی اس مدرسہ کا مقصد صرف رضاء الٰہی اور اتباع نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے امید کرتے ہیں کہ انشاء اللہ یہ مدرسہ پوری دنیا میں دین واسلام کے فروغ کا سب بنے گا۔(ترکی سے ترجمہ)

آفندی محمد امین استنبول ترکی

اس مدرسہ کو دیکھنے کے بعد میرے قلب میں دین کے لئے مکمل محنت اور جدوجہد کرنے کا جذبہ پیداہوا۔اللہ تعالیٰ اس ادارہ کو ہمیشہ ہمیشہ قیامت تک باقی رکھے۔(ترکی سے ترجمہ)

جناب عبد المجیب خاں ایم،ایل ،ٹی ،مدراس عربیہ اترپردیش

یہ مدرسہ ایک نہایت قدیم دینی درسگاہ ہے جس سے نہ صرف ہندوستان بلکہ بیرون ممالک کے طلباء بھی فیض یاب ہورہے ہیں۔
مدرسہ کی عمارات نہایت شاندار ہیں ان میں برابرتوسیع ہورہی ہے دارالاقامہ کی عمارت بھی بہت شاندار ہے میں یہاں کے حسن انتظام سے بہت متاثر ہوا۔

جناب عبدالکریم خیابان فردوسی تہران ایران

مجھ ایرانی سیاح کیلئے مدرسہ مظاہرعلوم سہارنپور کے درس میں شرکت موجبِ فخر ومباہات ہے،یہ خوشی کی بات ہے کہ یہ زعمائے قوم اور محترم اساتذہ پوری پوری محنت کے ساتھ تعلیم کے عام ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔
کتب خانہ مظاہرعلوم بھی دیکھا حضرت حجۃ الاسلام ،آیت اللہ شیخ الحدیث محمد زکریا کی تالیفات کے انگریزی اور فرانسیسی ترجمے موجب کمالات مباہات ہیں۔(فارسی سے ترجمہ)

عالیجناب محمد ابن الشیخ علوی مالکی( الاستاذ مسجد الحرام وکلیۃ الشریعۃ مکۃ المکرمہ )

درحقیقت یہ اللہ تعالیٰ کا مجھ پر احسان ہے کہ اس نے مجھے مدرسہ عالیہ ،کریمہ مشہورہ مظاہرعلوم سہارنپور کی زیارت کا موقعہ مرحمت فرمایا۔اس کا عظیم کتب خانہ بھی میں نے دیکھا ،مشاہدہ کے بعد سروردخوشی حاصل ہوئی ۔اللہ تعالیٰ اس ادارہ کو اپنی مدد اورتوفیق کے ساتھ قائم رکھے۔(عربی سے ترجمہ)

جناب شیخ محمداکرم صاحب انٹرکانٹی نینٹل ہوٹل کابل افغانستان

خداوندبزرگ کاشکرہے کہ اس نے مدرسہ مظاہرعلوم کی زیارت کا مجھ کو موقع دیا،یہ چیزمیرے لئے باعث افتخارہے ،مسلمانان سہارنپورکب اس مدرسہ پرفخرکرناچاہئے ،مدرسہ کا نفیس کتب خانہ نایاب کتابوں سے مالامال ہے ،جویقیناً قابل قدرہیں، خداوندبزرگ اس جامعہ اسلامیہ کو آفات وبلاؤں سے محفوظ رکھے۔(فارسی سے ترجمہ)

جناب حبیب الرحمن صاحب صوبائی وزیربرائے دیہی ترقیات (یوپی)

یہاں کے ذمہ دارحضرات سے مل کربڑی خوشی ہوئی ،آج کے اس دورمیں دین کی خدمت ہی سب سے بڑی خدمت ہے جویہ مدرسہ انجام دے رہاہے ،اورلوگ دوردورسے اکتساب علم کیلئے یہاں واردہوتے ہیں اوراپنے علم کی تشنگی بجھاتے ہیں ،میری دعاہے کہ یہ ادارہ ترقی کرے اورعلم دین کی خدمت کرے۔

حضرت حافظ عبدالستارصاحب نانکوی(خلیفہ حضرت رائے پوریؒ)

دعاگوہوں کہ اللہ تعالیٰ مظاہرعلوم کی شروروفتن سے حفاظت فرمائے ۔برادارن اسلام اس کی امدادفرمائیں۔ (شوال ۱۴۰۶ھ)
٭مفتی احمدالرحمن صاحب ٭مولاناجمیل احمدخان صاحب ٭مولانامحمدعثمان صاحب

٭مولاناحسن الرحمن صاحب ٭مولانامحمدانورشاہ (پاکستان)

ہم لوگوں کا وفد۲۳/ربی الثانی ۱۴۰۶ھ مطابق ۵/جنوری ۱۹۶۸ء بروزاتوارمدرسہ مظاہرعلوم سہارنپورحاضرہوا۔مدرسہ کے مختلف شعبوں کو دیکھا،اندرون وبیرون ملک طلبہ کی ایک کثیرتعدادکومصروف بتعلیم پایا۔تقریباً ایک ہزارطلبہ مخلص اورمحنتی تقریباً ایک سوکے قریب اساتذہ وعملہ کے زیرنگرانی علم دین کے حصول میں ہمہ تن مصرو ف ہیں،اساتذہ کاخلوص اورمدرسہ کے معاملات میں انہماک باعث مسرت ہے،مدرسہ کا عظیم کتب خانہ جوایک لاکھ سے زائدکتابوں پرمشتمل ہے ،علوم کا ایک وقیع ذخیرہ ہے۔
الحاصل :ادارہ مظاہرعلوم قرآن وسنت کی اشاعت کابہترین اورجامع ادارہ ہے ۔ (دستخط) احمدالرحمن صاحب مدیرجامعۃ العلوم الاسلامیہ کراچی
جمیل احمدخان صاحب مدیراقراء روضۃ الاطفال
محمدعثمان صاحب استاذجامعہ دارالخیرکراچی
حسن الرحمن صاحب ناظم مکتبہ بنوریہ کراچی
محمدانورشاہ مفتی جامعہ قاسم العلوم ملتان وناظم وفاق المدارس العربیہ (پاکستان)

جناب مولاناعبدالرحمن باواناظم مجلس تحفظ ختم نبوت (ایڈیٹرہفت روزہ ختم نبوت کراچی)

مدرسہ مظاہرعلوم وقف میں حاضری ہوئی ،الحمدللہ یہ دیکھ کرخوشی ہوئی کہ مدرسہ اچھی طرح چل رہاہے،تعلیم کا سلسلہ بھی اطمینان بخش طورپر جاری ہے،کتب خانہ کا بھی معائینہ کیا۔اللہ تعالیٰ اس کو مزیدترقی عطافرمائے اور نظربدسے بچائے۔(۳/جمادی الثانی ۱۴۰۶)

جناب مولانا محمد طاہر صاحب آرگنائزرجمعیۃ علماء ہند

آج بتاریخ ۳/جمادی الثانیہ ۱۴۰۶ھ کو مدرسہ مظاہرعلوم میں حاضری ہوئی ،حضرت اقدس مولانامفتی مظفر حسین صاحب ناظم اعلیٰ مظاہر علوم سے ملاقات کی ۔مدرسہ کے بارے میں عوام میںکافی غلط بیانیاں اورپروپیگنڈے کئے جارہے ہیں۔چونکہ مدرسہ بندہ کی مادر علمی ہے اس لئے ضروری ہواکہ خود پہنچ کر حالات کو دیکھوں۔الحمد للہ مدرسہ میں پہنچ کر بہت خوشی ہوئی ،تعلیم جاری ہے،دیگر کام مکمل طورپر انجام دئے جارہے ہیں۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مدرسہ کو نظر بد سے بچائے ۔آمین

جناب قاری محمدمیاں مدرس مدرسہ عالیہ فتح پوری دہلی وصدرجمعیۃ علماء دہلی

آج ۲۸/شعبان ۱۴۰۶ھ کو بندہ اپنے رفقاء کے ساتھ مدرسہ مظاہرعلوم حاضرہوا،سب اس تاریخی ادارہ کے عظیم کتب خانہ کو دیکھا۔
اس ادارہ کی تعریف آفتاب کو چراغ دکھانے کے مرادف ہے،سبھی ساتھیوں نے مسرت محسوس کی ۔ اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ اس مدرسہ کو دن دونی رات چوگنی ترقی عطافرمائے۔

جناب م

لاناعبداللہ صاحب مترجم مجلۃ الکبریٰ وزارۃ العدل المنطق الشرعیۃ (سعودیہ عربیہ)

آج یکم ذی قعدہ ۱۴۰۶ھ کو مادرعلمی میں حاضری ہوئی ،اپنے مظاہرعلوم اور اس کے علمی کارناموں کو دیکھ کرصرف خوشی ہی نہیں ہوئی بلکہ فخرسے گردن اونچی ہوگئی،کیونکہ یہ واحد ادارہ ہے جس کے اساتذہ کرام اورمنتظمین اورکارکن انتہائی خلوص اوررضاء الٰہی کو مدنظررکھ کردن ورات اس کی ترقی اورکامیابی کے لئے ہمہ وقت محنت وجدوجہدکرتے رہتے ہیں۔دعاہے کہ اللہ تعالیٰ اس دارہ کو حاسدوں اورشرپسندوں سے محفوظ رکھے۔آمین

جنا ب مولاناخلیل الرحمن ومولاناجمیل الرحمن صاحبان مظاہری مکی(علیگ)

الحمدللہ مدرسہ کا نظم ونسق بہترین اندازمیں چل رہاہے ،اندرونی فضاانتہائی خوشگواراورپرسکون ہے اوراسلاف کے نقش قدم پرہے………یہ معلوم ہوکرتکلیف ہوئی کہ بعض گزشتہ منسلکین مدرسہ نے سرکاری طورپرسوسائٹی ایکٹ کے تحت مدرسہ کا رجسٹریشن کرالیاہے اورمدرسہ کے وقف اورخالص دینی ادارہ ہونے سے انکارکاموقف اپنایاہے جومدرسہ کے بانیین اورجملہ اکابرامت کے موقف سے انحراف ہے………حق تعالیٰ سے دعاہے کہ مسلمانان ہندکواپنے اداروں کے تحفظ کاشعوراورصحیح موقف پر استقامت عطافرمائے۔

جناب مولاناعبدالعزیزمظاہری دارلعلوم حیدرآباد

الحمدللہ میں نے مظاہرعلوم کا تفصیلی جائزہ لیااس سے پہلے(بعض معاندین ومخالفین کی طرف سے ) مدرسہ کے متعلق جو کچھ پڑھاتھایکسرغلط اورلغوپایا،حیدرآبادکے علاقہ میں ادارہ سے متعلق جوغلط فہمی پھیلائی گئی اس کے ازالہ کی پوری پوری کوشش کرنامیں اپنااولین فریضہ سمجھتاہوں۔

جناب مولانامحمدصفدرصاحب امیرجماعت تبلیغ مدراس

بفضلہ تعالیٰ صوبہ مدراس کی جماعت تین چلہ کی مدرسہ ہذاکامعائینہ اورخیروبرکت حاصل کرنے کی غرض سے مدرسہ مظاہرعلوم وقف حاضری ہوئی ،مدرسہ اورکتب خانہ دیکھا،ماشاء اللہ تمام شعبہ جات کے اراکین مصروف بکارہیں………مدرسہ کیاہے؟ایک روح پرورمقام ہے،جس میں ہماری حاضری ہوئی ۔اللہ پاک اس مبارک درسگاہ کی برکتوں سے سارے عالم کو منورفرمائے اورہر قسم کے شروروآفات سے حفاظت فرمائے۔ (۲۸/جولائی ۱۹۸۶ء)

جناب ظفریاب جیلانی صاحب کنوینربابری مسجدایکشن کمیٹی

مدرسہ مظاہرعلوم کے ذریعہ مسلمانوں کے مذہبی ودینی عقائد کودرست کرنے اوران کے بچوں کی تعلیم کی جومحنت کی جارہی ہے وہ قابل تعریف ہے اورہم سب دعاگوہیں کہ اس قسم کے ادارے مزیدترقی کریں۔(۱۱/اکتوبر۱۹۸۶ء)

مولانامفتی محمدفاروق صاحب(خلیفہ حضرت مفتی محمودالحسن گنگوہیؒ)

بدل وجان دعاہے کہ اللہ پاک یادگاراسلاف مرکزعلوم مظاہرعلوم کی ہرقسم کے شروروفتن سے حفاظت فرمائے اورہمہ نوع اعلیٰ ترقیات سے نوازے اورمدرسہ کا نظم ونسق ہمیشہ مخلصین کے ہاتھ میں رہے۔(۲۴/ربیع الثانی ۱۴۰۶ھ)

جناب محمداعظم خان صاحب(رامپور)

اللہ کا انتہائی کرم ہے کہ ایک مہمان اورملتی برادری کے ایک ادنی فردکی حیثیت سے مدرسہ حاضرہواہوں،اللہ بندوں کی زبردست کوشش سے احساس ہوتاہے کہ اس امت اوراللہ کے دین کو ہرگزمٹایانہیں جاسکتا۔اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ یہ ادارہ دین اورمقصددین کی زیادہ سے زیادہ علمی خدمت کرے۔
جناب مولانامقبول الرحمن سیوہاروی جناب مولانامفتی جلیل احمدصاحب سابق ممبراسمبلی(یوپی)
مدرسہ مظاہرعلوم میں حاضری ہوئی ،الحمدللہ طلبہ کو اپنے اپنے درجوں میں تعلیم پاتے ہوئے دیکھااوراساتذۂ کرام کو پوری لگن کے ساتھ تعلیم کی طرف متوجہ دیکھا،جس کی بناپریقین کامل ہے کہ یہ درسگاہ ملت کی مذہبی خدمت اور اس کی اہم دینی ضرورت پوراکرنے کاحق اداکررہی ہے اوران شاء اللہ کرتی رہے گی۔(۲۹/جنوری ۱۹۸۶ء)

انطباعات سعادۃ احمد عبد اللّٰہ حسین الوھاشی الیمنی المکنی (ابو مختار)
امام وخطیب جامع معاذبن جبل (یمن شمالی )

بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم الحمد للّٰہ والصلوۃ والسلام علی رسول اللّٰہ محمد ابنعبد اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وعلی اٰلہٖ وصحبہٖ ومن ولاہ۔امابعد۔بعون وتیسرہ وصلت الٰی مقردارجامعہ مظاہر علوم (وقف) سھارنبور(الھند)قد تشرفنا بزیارۃ علمائھا الاجل منھم المحدث مولانا محمد یونس ابن شبیر احمد الجونفوری ومدیرھاالشیخ المحدث الفقیہ المفتی مظفر حسین المظاھری ابن المفتی سعید احمدوغیرھما من العلماء الاجلاء من اسرۃ جامعۃ مظاہرعلوم (وقف)سھارنبوروکتبت ھذہ الکلمۃ بھذہ المناسبۃ وارفع الیھم المقطوعۃ الشعریۃ التالیہ بعنوان ’’الدعاۃ المخلصون‘‘

ومامقصدی فی الھندشرب مدام ٭ ولا غادۃ تغری بحسن قوام
ولا دوحۃ بحنو بوارق ظلھا ٭ ولاروضۃ تزھو بنوربسام
تمیس بھا الاذدھارمن نسم الصبا ٭ ومن نغم الشادی ونوح حمام
ولولادعــــاۃ مخلصون ائمۃ ٭ نواوبسھارنفورخیرمقام
لما وطئت رجلای تربۃ ارضھا ٭ بطوع اختیاری لا ولا بمنام
جزا اللّٰہ عنا کلھم خیر ما جزا ٭ بہ المصطفی الھادی بدارسلام
علیہ صلوۃ اللّٰہ ما ھبت الصبا ٭ ومن حن مشتاق بفرط غرام

خلاصہ تاثرات
جناب احمد عبد اللہ حسین وہاشی (ابو مختار)امام وخطیب جامع معاذ بن جبل (یمن )

بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔بعد حمدوصلوۃ بفضلہ تعالیٰ جامعہ مظاہرعلوم (وقف)سہارنپورپہنچا۔جامعہ کے علماء کبار کی زیارت سے مشرف ہوا ۔مثلاً محدث مولانا محمدیونس صاحب ابن شبیر احمد صاحب جونپوری اورجامعہ کے ناظم محدث وفقیہ مفتی مظفر حسین صاحب مظاہری ابن مفتی سعید احمد صاحب (نوراللہ مرقدہٗ ) اوران کے علاوہ دیگر مدرسین وملازمین جامعہ مظاہرعلوم (وقف)سے ملاقات ہوئی اوراپنے تاثرات کا اظہار ذیل کے اشعارسے کرتا ہوں(جس کا خلاصہ یہ ہے)
’’اگر مخلصین ائمہ ودعاۃ کی معیت نہ ہوتی جنہوںنے بہترین جگہ سہارنپورکا قصد کیا تو خواب وخیال میں بھی اس زمین تک میری رسائی نہ ہوتی ۔اللہ تعالیٰ ہماری طرف سے ان کو بہترین بدلہ عطا فرمائے ‘‘

انطباعات سعادۃ الشیخ ابراھیم مصطفیٰ الشامی
والشیخ عراقی الشامی والشیخ النطفی سلیم فلاح الشامی

بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم ۔الحمد للہ رب العلمین والصلوۃ والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین ۔ان القلم لیعجز عن وصف قیمۃ وعظمۃ ھذا المکان الکبیر الذی تخرج منہ علماء الاجلاء فضلاء اکابر قد ضحو حیاتھم وانفسھم واوقاتھم واموالھم فی سبیل نشر دین اللّٰہ واعلاء کلمتہ تبارک وتعالیٰ واننی اذا حمد المولیٰ تبارک وتعالیٰ ان وفقنی واسعدنی فی حیاتی وقبل موتی لکی ازورھذہ المدرسۃ العظیمۃ الفاخرۃ الشھیرۃ بمظاھر علوم (وقف)سہارنفورواسعدنی بان شاھدت فیھا الاکابر من العلماء وخاصۃ المفتی مولانا الشیخ مظفر حسین دامت برکاتھہ مدیر المدرسۃ واسعدنی ان اری اھتمام ھذہ الامۃ المحمدیۃ بتعلم ھذا الدین واخراج دعاۃ فی سبیل اللّٰہ تعالیٰ اسئل اللّٰہ العی القدیر ان یوفقنا ومسئولی ھذہ المدرسۃ وطلابھا لما یحب ویرضیٰ ویثبت اقدامنا علی طاعتہ ویوفقنالان نقصی ما بقی من حیاتنا علی طاعتہ ونشر دینہ واتباع سنۃ نبیہ صلی اللّہ علیہ وسلم ونسئل اللّٰہ لہ التوفیق وحسن الختام ۔

خلاصہ تاثرات
شیخ ابراہیم مصطفیٰ شامی وشیخ ہیثم عراقی شامی وشیخ نطفی سلیم فلاح شامی

بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔الحمد للہ رب العٰلمین والصلوۃ والسلام علی رسولہ الکریم ۔
اس بڑے ادارہ کی تعریف لکھنے سے قلم قاصر ہے ،جس ادارہ سے ایسے جید علماء اوراکابر فضلاء فارغ ہوئے،جنہوں نے اپنی جان ومال کو اشاعت دین اوراعلاء کلمۃ اللہ کی خاطر قربان کردئے ،اللہ تبارک وتعالیٰ کا احسان ہے کہ زندگی میں اس بڑے مدرسہ مظاہر علوم (وقف)سہارنپورکی زیارت کی توفیق عطا فرمائی ، اس ادارہ کے اکابر علماء کی زیارت سے مشرف ہوا ۔خصوصاً جناب مولانا مفتی مظفر حسین صاحب دامت برکاتہم ناظم مدرسہ کی زیارت ہوئی ،اللہ تبارک وتعالیٰ اس مدرسہ کے مدرسین وطلبہ کو اپنی محبت ورضا نصیب فرمائے اور ثابت قدمی کے ساتھ اپنی فرمانبرداری کی توفیق عنایت فرمائے ۔اورہمیں بھی توفیق دے کہ اپنی زندگی کے بقیہ ایام دین کی اشاعت میں صرف کریں اوراتباع سنت نبویؐ کی توفیق دے ۔آمین

انطباعات سعادۃ الشیخ علاء الدین المصطفیٰ اللبنانی

بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم ۔الحمد للہ رب العلمین والصلوۃ والسلام علی سید المرسلین ۔سیدنا محمد وعلی آلہ وصحبہ اجمعین ۔
وبعد قد حضرت فی ھذہ الجامعۃ ، جامعۃ مظاھر علوم (وقف)سہارنفور۔یوفی ،یوم الاربعاء الموافق ۳/۲/۸۸م مطابق ۱۳جمادی الاخری ۱۴۰۸ھج قد زرت تقریباًمعظم مبانیھا بما فیھا مدرسۃ قدیم ومدرسۃ جدید وغیرھما وکذلک رأیت من العلماء الافاضل الاجلاء ومن لم ارفی حیاتی من خاصتھم مولانا الشیخ المفتی مظفر حسین صاحب مدیر الجامعۃ ادام اللّٰہ برکاتہ وجزاہ اللّٰہ عنا وعن الامۃ الاسلامیۃ خیر الجزاء ومن عاونہ وساعدۃ ومنھم مولاناالشیخ محمد یونس مدرس البخاری الشریف وکذلک الشیخ القاری رضوان نسیم قد اعجبت بھما کثیرا وکذلک دارالافتاء والمکتبۃ وقد اشغلتھم بی وبمسائلی الکثیرۃ اربعۃ ایام متواصلۃ فجزاھم عنی خیرا اسئل العظیم انہ یحفظ ھذہ المدرسۃ العظیمۃ ویجعلہ مناراً للھدی للناس اجمعین۔

خلاصہ تاثرات
جناب علاؤ الدین مصطفیٰ صاحب لبنانی

بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔بعدالحمد للہ والصلوۃ۔میں جامعہ مظاہر علوم (وقف)سہارنپوریوپی مورخہ ۳/فروری ۱۹۸۸ء مطابق ۱۳/جمادی الاخریٰ ۱۴۰۸ھ بروز چہار شنبہ حاضر ہوا ۔جامعہ کی تمام بڑی عمارتوںکی زیارت ہوئی ۔مثلاً دار الطلبہ قدیم ،دارالطلبہ جدیدوغیرہ ،اورعلماء جامعہ کی زیارت ہوئی کہ ان جیسے علماء کی اپنی زندگی میں زیارت نہیں ہوئی ،خصوصاً مولانا مفتی مظفر حسین صاحب ناظم جامعہ دامت برکاتہم اوران کے عملہ میں سے خصوصاً مولانا محمد یونس صاحب شیخ الحدیث اورقاری رضوان نسیم احمد صاحب کی بھی زیارت ہوئی ۔میںان سے بہت متاثرہوا اوردارالافتاء اورکتب خانہ بھی دیکھا ۔میرے بہت سارے مسائل فقہیہ کی وجہ سے ناظم صاحب اورعملہ دارالافتاء متواترچار دن مشغول رہے ۔اللہ تعالیٰ انہیں بہترین بدلہ عنایت فرمائے اور اس مدرسہ کی حفاظت فرمائے اوراس مدرسہ کو لوگوں کی ہدایت کا منارہ بنائے ۔آمین