mazahiruloom@gmail.com 9045818920

صدر المدرسین

(۲) حضرت مولانامفتی عبدالعلی میرٹھیؒ

حضرت مولانامفتی عبدالعلی بن نصیب علی میرٹھیؒ اپنے زمانہ کے مشہورومعروف علماء میں سے تھے،آپ نے اپنے وطن عبداللہ پورمیں پرورش پائی۔
حضڑت مولانااحمدعلی محدث سہارنپوری،حضرت مولانامحمدقاسم نانوتویؒ اورادیب الہندحضرت مولانافیض الحسن سہارنپوریؒ وغیرہ کبارعلماء ومشائخ سے علم حاصل کیا۔
حصول علم کے بعددارالعلوم دیوبندمیں تدریسی خدمت پرمامورہوئے اورکامیابی کے ساتھ فرائض تدریس انجام دے،رجب المرجب ۱۴۹۸ھ میں مظاہرعلوم سہارنپورتشریف لائے اوراستاذحدیث کے عہدہ پرحدیث کی تعلیم کامبارک مشغلہ جاری فرمایا،اسی دوران آپ یہاں کے صدرالمدرسین بھی بنائے گئے ۔
سات سال تک درس وتدریس کا مشغلہ جاری رکھاپھر۱۳۰۶ھ میں مدرسہ الغرباء مرادآبادتشریف لے گئے اوروہاں بھی حدیث کا درس آپ سے متعلق ہوا،مراآبادمیں بھی تقریباً چھ سال تک حدیث کی خدمت کے بعدمدرسہ حسین بخش دہلی چلے گئے ۔
انتہائی متواضع،تکلف سے دور،تصنع سے نفور،محبت سے بھرپور،مہمان نواز اورمتمول تھے،آپ سے کبارعلماء کی ایک بڑی تعدادنے اکتساب علم کیا،جن میں حکیم الامت حضرت مولانااشرف علی تھانویؒ،شیخ الاسلام حضرت مولاناحسین احمدمدنی ؒ،حضرت مولانامفتی کفایت اللہ دہلویؒ،اورمولاناعبدالاول راسخ القاسمی ؒ آپ کے ممتاز شاگردان رشید میں سرفہرست شمارہوتے ہیں۔
حضرت مولاناشاہ عبدالقادررائے پوریؒ بھی آپ کے درس میں شریک ہوتے تھے ،اسیرمالٹاشیخ الہندحضرت مولانامحمودالحسن دیوبندیؒ آپ کے رفقاء درس میں ہیں،ان کے اورآپ کے درمیان انتہائی ربط وتعلق اورقلبی وابستگی تھی۔
آخری عمرمیں فالج کاشکارہوکرنہایت کمزور،لاغراوردبلے ہوگئے لیکن اس لاغری اوربے انتہاکمزوری میں بھی علم دین کے شغف کایہ حال تھا کہ صحت مندوں کی طرح درس دیتے تھے ۔آپ سے بہت فیض پہنچااورایک بڑی مخلوق فیضیاب ہوئی ۔
۱۳۳۴ھ میں وصال فرمایااورمقبرہ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ(قبرستان مہندیان دہلی)میں سپردخاک کئے گئے۔