mazahiruloom@gmail.com 9045818920

ارباب فقہ و فتاویٰ

فقیہ الاسلام حضرت مولانامفتی مظفرحسینؒ

حضرت مولانامفتی مظفرحسین بن حضرت مولانامفتی سعیداحمداجراڑویؒ۱۱/ربیع الاول ۱۳۴۸ھ جمعرات کے دن اجراڑہ میں پیداہوئے ،والدماجدنے دونام احمدسعیداورمظفرحسین تجویزفرمائے لیکن دوسرے نام سے شہرت پائی۔ ۱۳۵۰ھ کوصرف ڈھائی سال کی عمرمیں والدہ ماجدہ سے سن کر پارۂ عم اوربہشتی زیورکاکچھ حصہ زبانی یادکرلیا تھا، ۱۳۵۲ھ میں چارسال کی عمرمیں مظاہرعلوم کے مکتب خصوصی میں داخلہ ہوا،۱۳۵۹ھ میں گیارہ سال کی عمرمیں حفظ کلام اللہ اوراملاء ،حساب وغیرہ کی تعلیم سے فارغ ہوگئے۔۱۳۶۱ھ میں اعلی تعلیم کیلئے مظاہرعلوم میں باقاعدہ داخلہ لیااورمختلف سنین میں مختلف درجات اورمتعلقہ کتابیں پڑھ کر۱۳۶۹ھ فارغ ہوئے۔
۱۳۷۰ھ میں درجہ فنون(تکمیل علوم)پڑھااوراسی سال بحیثیت استاذتقررعمل میں آیا۔۱۳۷۰ھ میں اپنے استاذحضرت مولاناعبداللطیف پورقاضویؒ کے ہمراہ برماکا پہلاغیرملکی سفرکیا۔آپ کی ترقیات جوتسلسل کے ساتھ ہوئیں وہ اس طرح ہیں ۱۳۷۵ھ میں معین مفتی،۱۳۷۶ھ میں نائب مفتی،۱۳۷۷ھ میں صدر مفتی،۱۳۸۱ھ میں استاذحدیث،۱۳۸۴ھ میں بخاری اورابوداؤدکے علاوہ دورہ کی تمام کتابیں پڑھائیں۔۱۳۸۵ھ میںنائب ناظم منتخب ہوئے،۱۳۹۹ھ میں حضرت مولانامحمداسعداللہ ؒکے انتقال کے بعدقائم مقام ناظم بنے اور۱۴۰۱ھ میں مظاہرعلوم کے ناظم ومتولی قرارپائے اورتاحیات اسی منصب جلیلہ پرفائزرہے۔مناظراسلام حضرت مولاناشاہ محمداسعداللہ ؒنے ۱۳۹۶ھ کو اجازت بیعت وتلقین عطافرمائی،۱۴۰۹ھ میں بخاری جلدثانی کے علاوہ دورہ حدیث شریف کی تمام کتابیں پڑھائیں۔
فقہ وفتاویٰ سے آپ کو خصوصی مناسبت تھی،یہ مناسبت والدماجدحضرت مولانامفتی سعیداحمداجراڑویؒ ،استاذالکل حضرت مولاناعبداللطیف پورقاضویؒ نیزاستاذگرامی حضرت مولانامفتی جمیل احمدتھانوی اورحضرت مولانامفتی محمودحسن گنگوہی ؒ سے اکتساب فیض کی بدولت حاصل ہوئی تھی،شامی اوربدائع کابالاستیعاب کئی بارمطالعہ فرماچکے تھے،فقہی جزئیات میں بھی آپؒ کو کمال حاصل تھا ،کوئی فتویٰ اس وقت تک صادرنہ فرماتے جب تک کہ متعلقہ ابحاث اورکتب کامطالعہ فرماکرطبیعت منشرح نہ ہوجاتی،آپ کے تحریرفرمودہ جوابات کاقابل قدرذخیرہ مظاہرعلوم کے مرکزی کتب خانہ کے ’’شعبہ مخطوطات ‘‘ میں محفوظ ہے،کاش ان کو طبع کرنے کی کوئی سبیل نکل آئے تو یہ اہل علم کیلئے خاصے کی چیزہوگی۔
۲۸/رمضان ۱۴۲۴ھ دوشنبہ کے دن حرکت قلب بندہوجانے کی وجہ سے انتقال فرماگئے۔محتاط اندازہ کے مطابق ۳/لاکھ سے زائدافرادنے آپ کی نمازجنازہ اداکی۔
(تفصیلی حالات کیلئے ’’نظمائے مظاہرعلوم‘‘پرکلک کریں)