mazahiruloom@gmail.com 9045818920

ارباب فقہ و فتاویٰ

حضرت مولانامفتی عبدالقیوم رائے پوری مدظلہ

حضرت مولانامفتی عبدالقیوم صاحب مدظلہ مظاہری ابن جناب حافظ محمدایوب رائے پورضلع سہارنپورکے ایک معززکھرانے کے فردہیں،یکم جنوری ۱۹۳۳ء میں پیداہوئے آپ نے ابتدائی تعلیم مدرسہ خانقاہ رحیمی رائے پوروغیرہ میں حاصل کرنے کے بعد شعبان ۱۳۷۶ھ میں مظاہرعلوم سہارنپورسے فارغ ہوئے ،اُس سال پورے مدرسہ میں ۶۵۷طلبہ زیرتعلیم تھے جب کہ دورۂ حدیث شریف میں ۴۷طلبہ زیرتعلیم تھے لیکن حضرت مفتی صاحب اپنی خدادادصلاحیت کے باعث پورے مدرسہ میں امتیازی نمبرات سے کامیاب ہوکراپنے اساتذہ واسلاف کی دعاؤں سے فیضیاب ہوئے۔
فراغت کے بعدمظفرنگرکے ایک مدرسہ میں تدریس پرمامورہوئے اور مسلسل ۹سال تک کامیابی کے ساتھ تدریسی منصب کو زینت بخشی،آپ کے رفیق درس حضرت مولاناسیدوقارعلی صاحب بجنوری کی فرمائش پر آپ مظاہرعلوم تشریف لائے،مظاہرعلوم میں آپ کی تشریف آوری مرتب فتاویٰ کی حیثیت سے ہوئی تھی لیکن شیخ الحدیث حضرت مولانا محمدزکریا مہاجرمدنیؒ نے ملاقات کے بعدآپ سے فرمایاکہ
’’ بھائی !تم ہمارے کام کے نہیں ہو ،ترتیب فتاویٰ کاکام یا تو مفتی محمودکرسکیں یا قاری مظفر‘‘
یہ فرماکر آپ کا تقرریکم رمضان المبارک ۱۳۸۵ھ کو پچاس روپئے کے مشاہرہ پر’’ناقل فتاویٰ‘‘ کی حیثیت سے ہوا۔
رفتہ رفتہ آپ کی صلاحیتوں سے انتظامیہ واقف ہوتی رہی اور مفتی صاحب کی کتابوں میں ترقیات ہوتی رہیں چنانچہ یہاں قیام کے دوران مقامات ،ہدایہ اولین اور جلالین جیسی متداول کتابوں کا درس دیا۔فقہ حنفی پر آپ کواللہ تعالیٰ نے بڑی بصیرت سے نوازاہے۔
فتویٰ نویسی کے علاوہ آپ نے مختلف جماعتوں اورکتابوں کا درس بھی دیا،مدرسہ کے احاطہ دارالطلبہ جدیدکے نگراں بھی بنائے گئے اوروہاں کی مسجدمیں امامت بھی کی۔ آپ کے تحریرفرمودہ فتاویٰ کی معتدبہ تعداد’’ شعبۂ مخطوطات‘‘ میں محفوظ ہے۔
مناظراسلام حضرت مولانامحمداسعداللہؒرام پوری ناظم مظاہرعلوم سہارنپورسے اصلاحی تعلق قائم کیاتھا،پھرحضرت مولاناشاہ عبدالقادر رائے پوریؒ کے ایک اجل خلیفہ سے اجازت وخلافت سے سرفرازہوئے ۔
شروع ہی سے نیک طینت،حلیم وبردبار،متواضع ،سادہ طبیعت،ذاکروشاغل ،کم گورہنے کے علاوہ زاہدانہ، قانتانہ، عارفانہ اورشان بے نیازی کی زندگی گزارنے کا معمول ہے،سخن فہم،ذہین وفطین فرد ہیں،تلاوت قرآن کامعمول اوراورادواذکارکی پابندی نیزاپنے کام میں یکسوئی اورانہماک میں مثالی شان کے حامل ہیں۔…یہاں کی ملازمت کے دوران آپ کا مستقل معمول ہرجمعرات کو رائے پورجانے کا تھاجہاں کی روحانی وعرفانی فضاؤں میں رہ کراکتساب فیض کرتے رہے۔ایک طویل عرصہ تک مظاہرعلوم سہارنپورکی خدمت کے بعدشوال ۱۴۰۵ھ کومستقلاًخانقاہ رائے پورتشریف لے گئے ،چنانچہ وہاں کی خانقاہ اورمدرسہ گلزاررحیمی کو آپ کی ذات قدسی صفات سے خوب خوب تابندگی ملی اورعوام وخواص کی کافی مراجعت ہوئی۔
آپ کوفقیہ الاسلام حضرت مولانامفتی مظفرحسینؒ سے نہایت ہی تعلق اورمحبت تھی ،دونوں اکابرایک دوسرے کااکرام واحترام فرماتے تھے،فقیہ الاسلام حضرت مولانامفتی مظفرحسینؒ نے اپنے دوراہتمام میں مفتی صاحب موصوف کو مظاہرعلوم کی مجلس شوریٰ کا رکن بھی بنالیاتھا،چنانچہ ہنوزحضرت مفتی صاحب مظاہرعلوم کی باعظمت مجلس شوریٰ کے اہم ترین رکن ہیں۔اللہ تعالیٰ صحت وعافیت عطافرمائے۔